جرم کا انکشاف کرنا ہے
اب ہمیں اعتراف کرنا ہے
ہمکو ہر پل گناہ کرنے ہیں
تجھکو ہر پل معاف
کرنا ہے
ایک گرداب کی طرح ہمکو
جانے کب تک طواف
کرنا ہے
جنگ لڑنی ہے
اپنی متی سے
خود کو خود کے خلاف
کرنا ہے
حق بیانی سے کام لینا ہے
سارا قصّہ ہی صاف کرنا ہے
مان جانا ہے ہمکو
آخر 'میں
بے سبب اختلاف کرنا ہے
ان چٹانوں میں در کھلے کوئی
اتنا گہرا شگاف کرنا ہے
منش شکلا
No comments:
Post a Comment