حوصلہ اب ناتواں ہونے لگا
میں شریک کارواں ہونے لگا
بے خودی حد سے زیادہ بڑھ گیی
اپنے ہونے کا گماں ہونے لگا
اب مری بربادیاں نزدیک ہیں
اب میں خود پہ مہرباں ہونے لگا
اب میں اس کی دسترس میں آ گیا
اب وہ مجھ سے بدگماں ہونے لگا
جب میں خود سے فاصلہ رکھنے لگا
تب سے مجھ پر میں عیاں ہونے لگا
بجھتے سورج نے نہ جانے کیا کہا
شام کا چہرہ دھواں ہونے لگا
چاند تارے آسماں پر آ گئے
رات کا قصّہ رواں ہونے لگا
منیش شکلا
No comments:
Post a Comment