وقت پیغام کا نہیں شاید
اب مرض نام کا نہیں شاید
اس کا چاہا نہ کچھ ہوا اب تک
دل کسی کام کا نہیں شاید
اب صحیفے زمیں سے اگتے ہیں
دور الہام کا نہیں شاید
اترا اترا سیاہ افسردہ
رنگ یہ شام کا نہیں شاید
رنگ یہ شام کا نہیں شاید
خامشی کی طناب ٹوٹی ہے
شور کہرام کا نہیں شاید
عشق کرنا تباہ ہو جانا
کام انعام کا نہیں شاید
No comments:
Post a Comment