ستاروں کی صفوں کو تاکتے رہنا قیامت تک
ہمارا کام ہے بس جاگتے رہنا قیامت تک
ہم اپنے خواب دے جائنگے تم کو خواب میں آکر
پھر اسکے بعد خود کو دیکھتے رہنا قیامت تک
تمھاری مصلحت ہے ہر صدا کو منجمد کرنا
ہمارا مشغلہ ہے چیختے رہنا قیامت تک
ہمارے بخت میں لکھا ہوا تھا اک خطا کرنا
پھر اسکے بعد اسکو سوچتے رہنا قیامت تک
تمہیں الفاظ کی صورت مجسّم کر رہے ہیں ہم
ہماری داستاں میں گونجتے رہنا قیامت تک
ہمارے بعد ہم جیسا کوئی آنے نہیں والا
ہمارے بعد ہمکو ڈھونڈھتے رہنا قیامت تک
کوئی لمحہ ہمیں لیکر گزر جاتا تو اچھا تھا
بہت مشکل ہے تنہا بیتتے رہنا قیامت تک
منش شکلا
No comments:
Post a Comment