خاک بستہ شہاب کتنے تھے
نقش زیر تراب کتنے تھے
کوئی تعبیر تک نہیں پہنچا
شب کی آنکھوں میں خواب کتنے تھے
خوب رونق تھی تیری محفل میں
ہم سے خانہ خراب کتنے تھے
سب سوالی تھے ماهپاروں کے
منکر ماھتاب کتنے تھے
تیری آواز پر صدا دیتے
اتنے حاضر جواب کتنے تھے
رہران طرب ہزاروں تھے
مائل اضطراب کتنے تھے
عاشقوں کا ہجوم تھا لیکن
عشق میں کامیاب کتنے تھے
سطح صحرا پہ کچھ نظر اے
محو صحرا سراب کتنے تھے
لاکھ مجنوں تھے اس خرابے میں
دشت کو دستیاب کتنے تھے
منش شکلا
No comments:
Post a Comment