تجھ سے ملنے کا ارادہ تو نہیں کرتے ہیں
پھر بھی ملنے پہ کنارہ تو نہیں کرتے ہیں
خود کو ہر بات بتاتے بھی نہیں ہیں لیکن
خود سے ہر بات چھپایا تو نہیں کرتے ہیں
تجھ سے ملنے تری محفل میں چلے آتے ہیں
تجھ سے الفت کا تقاضا تو نہیں کرتے ہیں
بس ترا نام لیا کرتے ہیں دل ہی دل میں
تجھ کو ہر وقت پکارا تو نہیں کرتے ہیں
ہو کے مجبور کیا کرتے ہیں تسلیم ہمیں
ہم کو سب لوگ گوارا تو نہیں کرتے ہیں
سچ بتا یار کہ ہم تیرا سہارا بنکر
تیری لغزش میں اضافہ تو نہیں کرتے ہیں
کچھ تو کہتے ہیں چمک کر یہ ستارے آخر
ہم سے ملنے کا اشارہ تو نہیں کرتے ہیں
منیش شکلا
No comments:
Post a Comment