عشق میں اتنا خسارہ کیوں کیا تھا
آپ نے پردہ گوارا کیوں کیا تھا
آپ تو ہم کو سمندر میں ملے تھے
آپ نے ہم سے کنارہ کیوں کیا تھا
آپ کو سننا گوارا کیوں نہیں تھا
آپ نے چپ کا اشارہ کیوں کیا تھا
روشنی چبھنے لگی آنکھوں میں دن کی
رات نے تنہا گزارا کیوں کیا تھا
آپ کا سجدہ مکمّل کیوں نہیں تھا
آپ نے سجدہ دوبارہ کیوں کیا تھا
آپ کے اب ہوش کیا باقی رہینگے
آپ نے اپنا نظارہ کیوں کیا تھا
آپ کا خود پر کوئی اب حق نہیں ہے
آپ نے خود کو ہمارا کیوں کیا تھا
آپ تو خود کو بخوبی جانتے تھے
آپ نے اپنا سہارا کیوں کیا تھا
جان لینے کی اگر خواہش نہیں تھی
وار پھر اتنا کرارا کیوں کیا تھا
منیش شکلا
No comments:
Post a Comment