Tuesday 29 October 2013

پاؤں رب کے ہیں آبلے رب کے
ریگزاروں کے سلسلے رب کے

ہمکو تسلیم ہے رضا اسکی
ماں  جاتے ہیں  فیصلے رب کے

اب زمیں معتبر نہیں لگتی
ہمنےدیکھے  ہیں  زلزلے رب کے

اول اول کی وہ  پرستش  بھی
دل میں رہتے تھے ولولے رب کے

خود کو جب خاک میں ملا ڈالا
نقش پا ہمکو تب میل رب کے

شوق دیدار مر گیا جس دن
تب  کہیں جا کےدر  کھلے رب کے

ہمکو چلنا ہے صرف چلنا ہے
قربتیں رب کی فاصلے رب کے
منش شکلا




No comments:

Post a Comment