وہی منظر دوبارہ دیکھنا ہے
اسے سارے کا سارا دیکھنا ہے
شبیہیں چھین لو آنکھوں سے ساری
اسے بے استعارہ دیکھنا ہے
وہ جس نے راکھ کر ڈالا تھا ہم کو
وہ شبنم کا شرارہ دیکھنا ہے
ابھی تک سحر میں جس کے بندھے ہیں
وہ جادو کا نظارہ دیکھنا ہے
ہماری آخری قیمت لگا دو
ہمیں پورا خسارہ دیکھنا ہے
ہمیں پروا نہیں موج بلا کی
فقط اس کا اشارہ دیکھنا ہے
کنارے سے بھنور کو دیکھتے ہیں
وہاں جا کے کنارہ دیکھنا ہے
منیش
No comments:
Post a Comment